یہ بات کاظم غریب آبادی نے اتوار کے روز 25 جون کے شہداء کی یاد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی طرف سے لگائی گئی پابندیاں سب سے زیادہ سخت ہیں۔ایرانی عوام کے خلاف یک طرفہ اور غیر قانونی اقدام انسانیت کے خلاف سب سے بڑا جرم ہے۔
غریب آبادی نے کہا کہ انسانی حقوق کے ممتاز فقہا کے مطابق، ان پابندیوں کو جنگ کا ایک ذریعہ سمجھا جانا چاہیے، سافٹ ویئر نہیں بلکہ انسانیت کے خلاف آلات۔ چند معصوم جانوں کو مارنے والے ہتھیاروں کے استعمال کے برعکس، یہ پابندیاں مزید ہلاکتوں کے علاوہ مختلف شعبوں میں بھی بہت زیادہ نقصان کا باعث بنیں گی۔
انہوں نے ایران کے خلاف امریکی حکومت کی دہشت گردانہ کارروائیوں کی یاد دلائی جس کے تحت منافقین کے ایک گروہ نے گزشتہ جولائی میں رہبر انقلاب اسلامی کو ٹیپ ریکارڈر میں بم رکھ کر قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ 25 جون 1981 کو ایک اور امریکی دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا جس کے نتیجے میں آیت اللہ ڈاکٹر بہشتی اور 72 دیگر افراد شہید ہوئے اور 28 جون 1987 کو صوبہ مغربی آذربائیجان کے شہر سردشت میں کیمیائی بمباری کی گئی جس میں اس کے 110 بیٹے مارے گئے۔
نائب ایرانی عدلیہ برائے بین الاقوامی امور نے اس تناظر میں بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے دہشت گردی کی بہت سی کارروائیوں میں کردار ادا کیا ہے کیونکہ اسی نے ان گروہوں کو قائم کیا اور ان کی مالی معاونت کی اور اس وجہ سے کسی بھی دہشت گردی کی کارروائی کی ذمہ داری امریکہ پر عائد ہوتی ہے۔
اس حوالے سے غریب آبادی نے عندیہ دیا کہ دی ہیگ کورٹ میں پتہ چلا کہ امریکہ سمیت بعض مغربی ممالک نے صدام کو کیمیائی ہتھیار فراہم کیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ 2 جولائی 1982 کو منافقین کے ہاتھوں شہید صدوقی کی شہادت ایک اور امریکی مجرمانہ فعل تھا، جس کے پیش نظر 290 مسافروں کو لے جانے والے مسافر طیارے کو مار گرانے کو امریکی حکومت کی نفرت کی انتہا کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ جس نے ایرانی طیارے کو مار گرانے والے جہاز کے کپتان کو تمغہ جرات سے نوازا۔
ایرانی انسانی حقوق کمیٹی کے سیکریٹری نے کہا کہ امریکہ نے ایرانی عوام کے خلاف بہت سے جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور ہمیشہ اپنے آپ کو انسانی حقوق کا حامی پیش کرتا ہے، امریکہ نے ایران کو تقسیم کرنے کی کوشش کی اور منافق گروہ کی دہشت گردانہ کارروائیوں کے نتیجے میں 17 ہزار ایرانیوں کی شہادت ہوئی۔ اس حوالے سے ایران کا انتباہ کہ یہ منافقین ان کا دفاع کرنے والے مغربی ممالک پر بھی رحم نہیں کریں گے، منافقین فرانس اور البانیہ میں حادثات کا سبب بن چکے ہیں۔گزشتہ چھ ماہ میں اس دہشت گرد تنظیم کے ارکان نے بڑے فخر سے اعلان کیا کہ انہوں نے دہشت گرد تنظیموں کو 17 ہزار افراد قتل کیا ہے۔
غریب آبادی نے کہا کہ ایران نے خطے کو دہشت گرد گروہوں سے نجات دلانے کے لیے بہت سے اقدامات کیے ہیں لیکن امریکی حکومت نے دہشت گردی کے خلاف لڑنے والے شہید کمانڈر قاسم سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کو قتل کرتے ہوئے ایک گھناؤنا جرم کیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے انسانیت کے خلاف بہت سے قتل اور جرائم کا ارتکاب کیا، جس میں 35 ملین سے زیادہ لوگ مارے گئے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ امریکہ کی تاریخ سیاہ کرتوتوں سے بھری پڑی ہے، امریکہ کی اسرائیل کی حمایت، خواتین اور قیدیوں کے خلاف نسلی امتیاز امریکہ کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی دوسری مثالیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کو انسانی حقوق کی بات کرنے کا اختیار نہیں ہے کیونکہ ہر سال چار ہزار لوگ امریکی جیلوں میں مر جاتے ہیں۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے انسانیت کے خلاف سب سے بڑے جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور اسے اس کے اعمال کا جوابدہ ہونا ضروری ہے لیکن بعض ممالک اور تنظیموں کے سیاسی عمل کی وجہ سے اس کا احتساب نہیں کیا گیا۔
نائب ایرانی عدلیہ نے کہا کہ بہت سے ممالک امریکہ کے جرائم کا شکار ہو چکے ہیں اور ان ممالک کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات ہیں، یکطرفہ پابندیوں کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران کے تعاون سے 30 سے زائد ممالک کی شرکت کے ساتھ مختلف نشستیں منعقد کی گئیں۔
غریب آبادی نے اعلان کیا کہ بہت سے مغربی مفکرین نے امریکی جرائم کے خلاف بہت سے پروگراموں کو نافذ کیا ہے، اور ممالک کو امریکی جرائم سے آگاہ رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے@IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ